اسلام آباد: نامزد وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ پاکستان پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار وزیر خزانہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لئے اسلام آباد پہنچے ہیں جو کہ منگل کو بطور سینیٹر اور بدھ کو بطور وزیر حلف اٹھائیں گے۔
میرے خلاف مقدمات سیاسی، جہاں سفر ختم ہوا وہیں سے آغاز کر رہا ہوں: اسحاق ڈار
خیال رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈاروطن واپس روانہ ہوئے تھے، لندن سے روانگی سے قبل اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پارٹی قائد نواز شریف نے اسحاق ڈار کو وزیراعظم کے ساتھ پاکستان جانے کا مشورہ دیا تھا، میرے خلاف مقدمات سیاسی ہیں جہاں سے سفر ختم ہوا وہیں سے آغاز کر رہے ہیں۔
اسحاق ڈار نے وطن واپسی کیلئے بدھ کی نشست بک کرائی ہوئی تھی، اسحاق ڈار پانچ برس سے لندن میں خودساختہ جلاوطنی کی زندگی بسر کررہے تھے۔
یاد رہے کہ جب پانامہ گیٹ سکینڈل میں نواز شریف کی حکومت کا خاتمہ ہوا تو اس کے ساتھ اسحٰق ڈار بھی وزارت خزانہ سے ہاتھ دھو بیٹھے تاہم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں بننے والی نواز لیگ کی حکومت میں وزیر خزانہ کا قلمدان ملا ۔
ستمبر 2017 میں احتساب عدالت نے ان پر کرپشن کیس میں فرد جرم عائد کی جس میں ان پر آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کا الزام تھا۔ اسی دوران ڈار سعودی عرب روانہ ہوئے اور وہاں سے علاج کے لیے برطانیہ روانہ ہو گئے۔
نومبر 2017 میں احتساب عدالت نے اُن کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے اور پھر انھیں اسی کورٹ نے ’مفرور‘ قرار دے دیا۔ لندن میں قیام کے دوران ہی انہوں نے وزارت خزانہ کا قلمدان چھوڑ دیا۔ احستاب عدالت نے ان کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی نیلامی کا بھی حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما کے خلاف مختلف مقدمات ہیں، جن میں خاص طور پر ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اثاثہ جات کی 22 سالہ تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔